اولاد کے بارے میں دعائیں

انتخاب و اعداد: پروفیسر ڈاکٹر فضل الٰہی

اولاد کے متعلق قرآن و سنت میں انبیاء علیہم الاسلام اور صالحین کی بیان کردہ دعاوں میں سے چودہ دعائیں درج ذیل ہیں: 

ا: حضرت ابراہیم علیہ الاسلام کی دعائیں

(۱) حصول اولاد کے لیے دعا: 

رَبِّ هَبْ لِـىْ مِنَ الصَّالِحِيْنَ

[سورۃ الصافات /آیت 100]

[اے میرے رب! مجھے کوئی سعادت مند لڑکا عطا فرمائیے۔]

(۲) اولاد کو بتوں کی پوجا سے دور رکھنے کی دعا:

وَّاجْنُـبْنِىْ وَبَنِىَّ اَنْ نَّعْبُدَ الْاَصْنَامَ

[سورۃ اِبراہیم (علیہ السلام) /آیت 35]

[اور مجھے اور میرے بیٹے کو بتوں کی پوجا سے دور رکھیے۔]

(۳) اولاد کے محبوب انسانیت بنانے اور رزق عطا فرما کر شکر گزار بنانے کی دعا:

حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے عرض کیا:”اے ہمارے رب! میں نے اپنی کچھ اولاد کوآپ کے حرمت والے گھر کے پاس ایک وادی میں بسایا ہے، جھاں کوئی کھیتی نھیں۔ اے ہمارے رب! (میں نے ایسا اس لیے کیا ہے) تاکہ وہ نماز قائم کریں۔”

پھر انھوں نے اللہ تعالٰی سے اپنی اولاد کے لیے دعا کرتے ہوئے عرض کیا:

فَاجْعَلْ اَفْئِدَةً مِّنَ النَّاسِ تَـهْوِىٓ اِلَيْـهِـمْ وَارْزُقْهُـمْ مِّنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّهُـمْ يَشْكُـرُوْنَ

[سورۃ اِبراہیم (علیہ السلام)/آیت37]

[سو آپ ایسے کیجیے کہ لوگوں کے دل ان کی طرف مائل ہو جائیں اور پھلوں سے رزق عطا فرمائیے تاکہ وہ شکر کریں۔] 

(۴) نسل کو نماز کا قائم کرنے والے بنانے کی دعا:

رَبِّ اجۡعَلۡنِیۡ مُقِیۡمَ الصَّلوٰۃِ وَمِنۡ ذُرِّیَّتیۡ رَبَّنَا وَ تَقَبَّلۡ دُعَآءِ

[سورۃ اِبراہیم(علیہ السلام)/آیت40]

[اے میرے رب! مجھے توفیق دیجیے،کہ میں نماز قائم کروں اور میری نسل کو (بھی اس کی توفیق ملے)۔ اے میرے رب! میری دعا آپ کے حضور قبول ہو۔]

(۵) اولاد کو سچا مسلمان بنانے، عبادت کے طریقے سکھلانے اور معاف کرنے کی دعا:

رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِنَآ اُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَۖ وَاَرِنَا مَنَاسِكَـنَا وَتُبْ عَلَيْنَا ۖ اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيْـمُ

[سورۃ البقرۃ/آیت128]

[اے ہمارے رب: ہمیں ایسی توفیق دیجئے کہ ہم (سچے) مسلم (یعنی آپ کے حکموں کے فرمانبردار) ہو جائیں اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک امت اپنی فرمانبردار بنایئے اور ہمیں ہماری عبادت کے طریقے دکھا دیجئے اور ہماری توبہ قبول کیجئے۔ بے شک آپ ہی نہایت توبہ قبول کرنے والے، نہایت رحم فرمانے والے ہیں۔]

(۶) اولاد کے لیے طعام و شراب میں برکت کی دعا: 

امام بخاری نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی بیوی سے پوچھا: “تمہارا کھانا اور پینا کیا ہے؟” انہوں نے جواب میں عرض کیا: “گوشت کھاتے اور پانی پیتے ہیں۔” [یہ سن کر] حضرت ابراہیم علیہ السلام نے [اللہ تعالٰی سے دعا کرتے ہوئے] کہا: 

اَللّٰھُمَ بَارِکۡ لَھُمۡ فِی طَعَامِھِمۡ وَشَرَابِھِمۡ

(ملاحظہ ہو: صحیح البخاری، کتاب الانبیاء، رقم الحدیث 399/6،3365) 

[اے اللہ! ان کے کھانے اور مشروب میں برکت عطا فرمایئے]

(۷) اولاد کے لیے اللہ تعالٰی کی پناہ طلب کرنا:

 امام بخاری نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: “نبی کریمﷺ [حضرت] حسن و حسین رضی اللہ عنہما کے لیے [اللہ تعالٰی کی] پناہ طلب کیا کرتے تھے اور فرماتے تھے: “تمہارے باپ [یعنی جد امجد حضرت ابراہیم علیہ السلام] ان [کلمات] کے ساتھ اسماعیل اور اسحاق علیہما السلام کے لیے [اللہ تعالٰی] کی پناہ طلب کیا کرتے تھے: 

أَعُوۡذُ بِکَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّۃِ مِنۡ کُلِّ شَیۡطَانٍ وَھَامَّۃٍ وَمِنۡ کُلِّ عَیۡنٍ لَامَّۃٍ

(المرجع السابق، رقم الحدیث 408/6،3371)

“میں اللہ تعالٰی کے کامل [تاثیر والے] کلمات کے ساتھ ہر ایک شیطان، ہر زہریلے جانور اور ہر نقصان پہنچانے والی نظر بد سے پناہ طلب کرتا ہوں”

ب: حضرت زکریا علیہ السلام کی دعائیں

(۸)اولاد طلب کرنے کے لیے:

حضرت زکریا علیہ السلام نے اپنے رب سے چپکے چپکے دعا کرتے ہوئے کہا: 

قَالَ رَبِّ اِنِّـىْ وَهَنَ الْعَظْمُ مِنِّىْ وَاشْتَعَلَ الرَّاْسُ شَيْبًا وَّلَمْ اَكُنْ بِدُعَآئِكَ رَبِّ شَقِيًّا۔ وَاِنِّـىْ خِفْتُ الْمَوَالِىَ مِنْ وَّّرَآئِىْ وَكَانَتِ امْرَاَتِىْ عَاقِرًا فَهَبْ لِىْ مِنْ لَّـدُنْكَ وَلِيًّا

[سورۃ مریم (علیہا السلام) / آیات 4۔5]

[اے میرے رب! یقیناً میری ہڈیاں کمزور ہو گئی ہیں اور سر بڑھاپے سے شعلے مارنے لگا ہے اور میرے رب! میں کبھی آپ سے دعا کر کے محروم نہیں رہا۔ اور میں اپنے بعد اپنے رشتہ داروں سے مطمئن نہیں ہوں [ کہ وہ دعوت کا کام جاری رکھیں گے] اور میری بیوی شروع ہی سے بانجھ ہے،سو مجھے اپنے پاس سے ایک وارث عطا فرمائیے۔]

(۹) حضرت زکریا علیہ السلام نے بیٹا طلب کرنے کے لیے اپنی دعا جاری رکھتے ھوئے مزید عرض کیا:

وَاجْعَلْـهُ رَبِّ رَضِيًّا

[سورۃ مریم(علیہا السلام)/ٓایت6]

[اور اے میرے رب! اسے [اپنی اور اپنے بندوں کی نظروں میں] پسندیدہ کر دیجئے۔]

(۱۰)

 رَبِّ لَا تَذَرۡنِیۡ فَرۡدًا وَّأَنۡتَ خَیۡرُ الۡوَارِثِیۡنَ

[سورۃ الانبیاء/آیت 89]

[اے میرے رب! مجھے اکیلا نہ چھوڑیئے اور آپ سب وارثوں میں سے بہتر ہیں۔]

(۱۱)

رَبِّ هَبْ لِىْ مِنْ لَّـدُنْكَ ذُرِّيَّةً طَيِّبَةً ۖ اِنَّكَ سَـمِيْعُ الـدُّعَآءِ

[سورۃ آل عمران/آیت 38]

[اے میرے رب! مجھے اپنے پاس سے پاکیزہ اولاد عطا فرمائیے۔ بے شک آپ ہی دعا کو بہت سننے والے ہیں۔]

ج: عمران کی  بیوی کی دعا 

(۱۲) بیٹی کے لیے اللہ تعالٰی کی پناہ طلب کرنے کے لیے:

وَاِنِّـىٓ اُعِيْذُهَا بِكَ وَذُرِّيَّتَـهَا مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِـيْمِ

[سورۃ آل عمران/آیت 36]

[اور بے شک میں اسے اور اس کی نسل کو شیطان مردود [کے شر] سے آپ کی پناہ میں دیتی ہوں۔]

د: رحمٰن کے بندوں کی دعا

(۱۳) اولاد کو آنکھوں کی ٹھنڈک بنانے کے لیے:

رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ اَعْيُنٍ وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِيْنَ اِمَامًا

[سورۃ الفرقان/آیت 74]

[اے ہمارے رب! ہمیں ہماری بیویوں اور اولاد سے آنکھوں کو ٹھنڈک عطا فرمائیے اور ہمیں متقی لوگوں کا امام بنائیے۔]

ہ: جنتی شخص کی دنیا میں دعا

(۱۴)نسل کی اصلاح کے لیے:

رَبِّ اَوْزِعْنِىٓ اَنْ اَشْكُـرَ نِعْمَتَكَ الَّتِىٓ اَنْعَمْتَ عَلَـىَّ وَعَلٰى وَالِـدَىَّ وَاَنْ اَعْمَلَ صَالِحًا تَـرْضَاهُ وَاَصْلِحْ لِـىْ فِىْ ذُرِّيَّتِىْ ۖ اِنِّىْ تُبْتُ اِلَيْكَ وَاِنِّىْ مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ

[سورۃالاحقاف/آیت15]

[اے میرے رب! مجھے توفیق دیجیے کہ میں آپ کی اس نعمت کا شکر کروں، جوآپ نے مجھے اور میرے والدین کو عطا فرمائی اور یہ کہ میں وہ نیک عمل کروں، جسے آپ پسند کرتے ہیں اور میرے لیے میری نسل کی اصلاح فرما دیجئے۔ بے شک میں نے آپ کی طرف توبہ کی اور بے شک میں مسلمانوں میں سے ہوں۔]

اے ہمارے رب! ہمیں اپنی اولادوں کے لیے یہ سب دعائیں کرنے کی توفیق عطا فرمائیے اور اس بارے میں ہم گناہ گاروں اور ناکاروں کی تمام فریادوں کو قبول فرمایئے۔ آمین یا حیی یا قیوم۔